مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق, ان خیالات کا اظہار بریگیڈیر جنرل 'امیر حاتمی' نے منگل کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کے وزیر دفاعی پیداوار 'رانا تنویر حسین' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاک ایران دفاعی تعاون کی توسیع سے خطے میں استحکام اور سلامتی کے مضبوط قیام کے لئے فضا قائم ہوگی.
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایران کی خارجہ پالیسی میں اہم حیثیت حاصل ہے اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے پُرعزم ہیں.
ایرانی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ برادر اور دوست ملک پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ اور علاقائی لحاظ سے تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں.
انہوں نے خودمختار ممالک کے خلاف امریکہ کی حالیہ منفی پالیسی اور شیطانی نیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست خطے میں دہشتگردوں کے اصل اور سب سے خطرناک حامی تھے جبکہ خطے میں امریکہ پالیسی کی وجہ سے انتہاپسندی پیدا ہوگئی.
ایرانی وزیر دفاع نے علاقائی ممالک پر زور دیا کہ امریکی دباؤ سے نکلنے کے لئے باہمی تعاون کو فروغ دیں.
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے تمام بحرانوں بشمول شام، یمن، عراق اور افغانستان کے بحرانوں کا حل، صرف سیاسی مذاکرات اور اس ممالک کی آزادی اور قوم کے احترام کرنا ہے.
بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ پاکستان خطے اور عالم اسلام کا اہم ملک ہے اور یقینا پاکستان مسلم امہ کے مفادات کی خاطر علاقائی تبدیلیوں پر ماضی کی طرح مثبت قدم اٹھائے گا.
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کے ساتھ دفاعی اور تکنیکی شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لئے آمادہ ہے.
پیغام کا اختتام/