مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے باکو میں ایران آذربائیجان تجارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایام نوروز اور اسی طرح مولائے متقیان حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت کی آمد کی مبارک باد پیش کی۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے عوام کی حضرت علی علیہ السلام سے محبت اور نوروز کی مشترکہ رسومات سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان مذہبی، تاریخی اور ثقافتی رشتے کافی دیرینہ اور پائیدار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے عوام کے درمیان پائے جانے والے باہمی رشتے ہی دونوں ملکوں کی دوستی کی سب سے بڑی اساس ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ ان کے دورہ آذربائیجان کے دوران اہم اور اسٹریٹیجک فیصلے کئے گئے ہیں جن پر عملدرآمد سے نہ صرف دونوں ملکوں کے عوام بلکہ پورے خطے اور دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کیسپیئن سی کو دوستی اور تعاون کا سمندر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے تعاون سے کیسپیئن سی میں موجود قدرتی ذخائر کو دونوں ملکوں کے عوام کی خوشحالی اور آسائش کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان بینکاری تعلقات تاحال اپنی مطلوبہ سطح پر نہیں پہنچ سکے ہیں اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف نے اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے باکو تہران تعلقات پراطمینان کا اظہار کیا اور دوطرفہ تجارتی، اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔صدر الہام علی ایف نے ایران اور آذربائیجان کے روس، ترکی اور جارجیا کے ساتھ سہ فریقی اور کثیر فریقی تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ، توانائی اور سیکورٹی جیسے معاملات باہمی تعاون کے ایجنڈے میں شامل ہیں جنہیں آگے بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور صدر الہام علی ایف نے باکو میں کارسازی کے مشترکہ کارخانے اور آستارا ریلوے لائن کا باضابطہ افتتاح کیا۔
ایران کے تعاون سے لگائے جانے والے کار سازی کے کارخانے میں سالانہ دس ہزار کاریں تیار کی جائیں گی جسے بعد میں بڑھا کر پندرہ ہزار کاریں سالانہ کر دیا جائے گا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور صدر الہام علی ایف نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے آستارا آستارا ریلوے لائن کا بھی باضابطہ افتتاح کیا جو شمال جنوب کوریڈور منصوبے کا حصہ ہے اور ایران کے ریلوے نیٹ ورک کو براستہ وسطی ایشیا یورپ سے ملاتا ہے۔ رشت آستارا ریلوے لائن اور چابہار زاہدان ریلوے لائن منصوبے کی تکمل کے بعد شمال جنوب کوریڈور نیٹ پوری طرح سے مکمل ہو جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اپنا دورہ آذربائیجان مکمل کر کے جمعرات کی دوپہر تہران واپس پہنچ گئے۔ صدر ایران نے آذربائیجان سے پہلے ترکمانستان کا بھی سرکاری دورہ کیا تھا جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے تیرہ سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے تھے۔
پیغام کا اختتام/