مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہر نابلس پر حملہ کر کے کئی فلسطینیوں کو بلاسبب گرفتار کر لیا۔
صیہونی فوجیوں کی حمایت سے درجنوں انتہا پسند صیہونی بھی مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے ہوئے مسجد الاقصی میں داخل ہوگئے۔ منگل کے روز سے اب تک چار سو چھّپن انتہا پسند صیہونی یہودی عیدوں کے بہانے سے مسجدالاقصی میں داخل ہو چکے ہیں جہاں انھوں نے اس مسجد کی بے حرمتی کی ہے۔ خطیب مسجدالاقصی شیخ عکرمہ صبری نے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجدالاقصی میں وسیع پیمانے پرحاضر ہوں اور صیہونیوں کو اس مسجد کی بے حرمتی کرنے سے روکیں۔ انھوں نے مسلمانوں اورعربوں سے درخواست کی کہ وہ مسلمانوں کے قبلہ اول کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پرعمل کریں اوراس مسجد کو بے حرمتی اور جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کی روک تھام کریں۔ دوسری جانب رپورٹ ملی ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے فلسطینیوں کے حق واپسی کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف زہریلی گیس کا استعمال کیا ہے۔
حق واپسی مارچ کی منتظم کمیٹی سے وابستہ حفظان صحت کی کمیٹی کے رکن جہاد شیخ عید نے الرسالہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے صیہونی فوج نے جس زہریلی گیس کا استعمال کیا ہے کہ اس سے انسان کی صحت خاص طور سے انسان کے دماغ پر نہایت منفی اور خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔دریں اثنا عرب لیگ نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے کے بارے میں عالمی عدالت کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اپنے دورہ پرتگال میں کہا ہے کہ عرب لیگ غزہ پر صیہونی حکومت کے گذشتہ ہفتے کے حملے کے بارے میں کہ جس میں انیس فلسطینی شہید ایک ہزار نوسے زائد زخمی ہوئے ہیں، بین الاقوامی عدالت کی جانب سے تحقیقات اور مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم کے بعد قطرنے فلسطینیوں کی حمایت میں عالمی برادری کے فوری اقدام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
تیس مارچ کو یوم الارض کے موقع پر فلسطینیوں کی ریلی پر صیہونی فوج کے حملے کے نتیجے میں اب تک انّیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ ایک ہزار نو سو دیگر زخمی ہیں۔ قطر کے وزیراعظم عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ آل ثانی نے صیہونی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے اس غاصب حکومت پرعالمی دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی نے بھی فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں فلسطینی قوم سے قطری عوام کی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت میں دوحہ کے موقف پر تاکید کی اور کہا کہ قطر کی حکومت، غزہ میں فلسطینیوں کے حالیہ قتل عام سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جائزہ لئے جانے کے بارے میں اپنی پوری کوشش کرے گی۔
پیغام کا اختتام/