مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے باکو میں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے رکن ملکوں سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کی روک تھام کے لئے مل کر قدم اٹھائیں-
انہوں نے کہا کہ مجرمانہ اقدامات کی انجام دہی کے لئے غاصب صیہونی حکومت کو کھلی چھوٹ دینا نئی خودسرانہ پالیسیوں کی علامت ہے جو ایک بار پھر پوری دنیا کی سلامتی کے لئے خطرہ بنتی جا رہی ہیں-
ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کے حالیہ قتل عام خاص طور پر گذشتہ جمعے کو غزہ میں فلسطینی مظاہرین پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سبھی ملکوں کو یہ مطالبہ کرنا چاہئے کہ صیہونی حکومت کے اس مجرمانہ اقدام کی تحقیقات کرائی جائیں-
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ستر برسوں سے چونکہ صیہونی حکومت کو اس کے جرائم کی سزا نہیں دی گئی اور دوسری طرف سے امریکا اور اس کے علاقائی اور عالمی اتحادیوں کی صیہونی حکومت کے لئے حمایت جاری ہے اسی لئے یہ غاصب حکومت فلسطینیوں کے خلاف اپنے مجرمانہ اقدامات انجام دے رہی ہے-
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ صیہونی حکومت کے لئے امریکی حمایت اور بالخصوص بیت المقدس کے بارے میں امریکا کے حالیہ غیر قانونی فیصلے نے نسل پرست اسرائیلی حکومت کو اور زیادہ گستاخ بنا دیا ہے-
انہوں نے کہا کہ ناوابستہ تحریک کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اجتماعی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو بھی چاہئے کہ وہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات اور اس کی پالیسیوں کی مذمت کرے- ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس جمعرات کو جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں شروع ہوا ہے جو جمعے تک جاری رہے گا-
اس اجلاس میں ایک سو بیس رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ اور اعلی حکام شریک ہیں- اجلاس کا موضوع پائیدار ترقی کے حصول کے لئے بین الاقوامی امن و سلامتی کی ترویج ہے-
پیغام کا اختتام/