مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید علاالدین بروجردی، اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کے اس دعوے پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے باوجود یورپ کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کی خاطر ایران اس معاہدے سے خارج نہیں ہو گا۔
ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ امریکی مندوب کو ایران کی ذمہ داریوں کے تعین کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے مفادات کی بنیاد پر ایٹمی معاہدے میں شامل ہے اور امریکہ کے نکلنے کی صورت میں تہران اپنے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے معاہدے میں باقی رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کرے گا۔
سید علاالدین بروجردی نے واضح کیا کہ اگر ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کی صورت میں ایران کے خلاف پابندیاں ہمہ گیر کر دی گئیں تو پھر ایران کا معاہدے میں باقی رہنا بے سود ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں ایران کی شمولیت کا مقصد پابندیوں کو ختم کرانا تھا اور اگر پابندیاں دوبارہ عائد کی گئیں تو ایران کسی صورت ایٹمی معاہدے میں باقی نہیں رہے گا۔
پیغام کا اختتام/