مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے مطابق میانمار حکومت مسلسل اس امر پر اصرار کر رہی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے لاکھوں مسلم اقلیتی روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے تیار ہے لیکن اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ اہلکار نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ان مہاجرین کی راخین واپسی کے لیے حالات ابھی تک بالکل سازگار نہیں ہیں۔
میانمار کی ریاست راخین سے گزشتہ برس اگست میں وہاں جاری خونریز فوجی کریک ڈاؤن سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے7لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہو گئے تھے۔
مہاجرین کا کہنا تھا کہ راخین میں میانمارکے فوجی اور بدھ شدت پسندوں نے ان کے گھروں کو جلا یا اور مردوں کو قتل کرنے کے علاوہ بڑی تعداد میں روہنگیا خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیاں بھی کیں۔
عالمی سطح پر میانمارکے فوجیوں کی جانب سے اس قسم کی جارحیت کی مذمت کی گئی اور اسے روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی قراردیاگیا۔
پیغام کا اختتام/