مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات شام کے مستقل مندوب بشارالجعفری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ بشمول امریکہ، برطانیہ اور فرانس نہیں چاہتے کہ شام میں جنگ کا خاتمہ ہو.
شامی مندوب نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے اربوں ڈالر کے حساب سے ہتھیاروں کی خریداری کا مقصد یمن میں مظلوم عوام کے قتل عام میں اضافہ کرنا اور شام کے خلاف نئی جنگ کا محاذ کھولنا ہے.
انہوں نے کہا کہ در اصل مغربی ممالک سے مہلک ہتھیاروں کی روک تھام کے قوانین کی دہجیاں اڑانے کا عمل شروع ہوا.
انہوں نے برطانیہ اور فرانس کے دوہرے معیار کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ روس پر بے جا تنقید اور شک سمجھ سے بالاتر ہے اس لئے کہ روس ہمارے ساتھ تعاون کررہا ہے۔
بشار الجعفری نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ ایسے جھوٹے الزامات اور منصوبوں کے خلاف ڈٹ جائے تاہم امریکہ، برطانیہ اور فرانس سلامتی کونسل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جن کا مقصد اپنی خواہشات کو منوانا ہے.
پیغام کا اختتام/