مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق شام پر امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے میزائلوں اور جنگی جہازوں کے ذریعہ حملہ کیا ہے۔ امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے میزائلی حملے کا شامی فوج نے جواب دیتے ہوئے دمشق سے 30 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع علاقے الکسوہ میں 15 میزائلوں کو تباہ کیا۔
امریکی حکام کے مطابق شام پر حملے کے پہلے مرحلے میں تاماھاک کروز میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔
برطانیہ کی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ میزائلی حملے میں حمص میں شامی فوج کے اڈوں کو نشانہ بنایا گیا اوروہ شہری آبادی سے دور تھے۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کا کہنا ہے کہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے اب تک شام پر 30 میزائل داغے ہیں۔
امریکہ کے ٹی وی چینل سی این این کے مطابق شام پر امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کے مشترکہ حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ شام پر مغربی ممالک کے حملوں کا یہ پہلا مرحلہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ،برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کربغیر کسی ثبوت کے آج صبح شام پر میزائلی حملہ کیا جس پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ یہ حملہ ایسے میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی تھی جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔
پیغام کا اختتام/