مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ممکنہ طور پر اگلے ہفتے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی ہوجائے گی۔ اس موقع پر امریکی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کا ہینڈل تل ابیب سے تبدیل کر کے یو ایس ایمبیسی یروشلم (USEmbassyJerusalem@) رکھ دیا ہے۔ جس کا ہینڈلر اب (USEmbassyjlm@) ہوگا تاہم اب بھی بیک ڈراپ میں تل ابیب کی ساحلی پٹی کی تصویر موجود ہے۔
امریکی سفارت خانہ برائے تل ابیب نے اس تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس ٹویٹر ہینڈل سے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی سے متعلق ہر اہم خبر سے آگاہ کیا جائے گا۔ جب کہ ایک ’فین ٹویٹر اکاؤنٹ‘ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک اسرائیلی تنظیم نے ٹرمپ کے عکس والے سکے کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے جس کی تصویر جاری کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور متنازع فیصلہ کرتے ہوئے گزشتہ برس مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کا عندیہ دیا تھا جس کی عالمی قوتوں سمیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی مخالفت کی تھی تاہم امریکا کی ھٹ دھرمی جاری ہے اور وہ اسرائیل کو نوازنے کیلئے سفارت خانے کی منتقلی کی کوشش میں ہے۔
پیغام کا اختتام/