مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیا کے کئی ممالک میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ہونے والے وسیع مظاہروں میں شریک لوگ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔
مظاہرین خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات نیزعالمی اداروں کی خاموشی کی مذمت کے ساتھ ساتھ مردہ باد اسرائیل، مردہ باد امریکہ اور مردہ باد آل سعود کے نعرے بھی لگار ہے تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے علاوہ دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اور اسرائیل کے مجرمانہ اقدمات کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ مظاہروں میں شریک لوگوں نے امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورعالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت میں نعرے لگائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کا دو ریاستی حل اپنے ہاتھوں سے دفن کردیا ہے، اب اسرائیل کا وجود ہی مٹانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کا اجلاس بلانا اپنی جگہ اہم سہی مگر عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور امریکا و اسرائیل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے اور اقوام متحدہ کے فریب سے نکلنےکی ضرورت ہے۔
مظاہروں کے دوران امریکہ اور اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔
قابل ذکر ہے کہ چودہ مئی کو غزہ میں فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر اسرائیلی فوج کی بربریت میں ساٹھ فلسطینی شہید اور تین ہزار کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ جبکہ کل بھی فلسطین میں ہونے والے مظاہروں میں 27 افراد زخمی ہوئے۔
پیغام کا اختتام/