مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران یورپی ملکوں کے ساتھ ایران کے مذاکراتی عمل کے بارے میں کہا ہے کہ یورپی ممالک اس وقت انتہائی اہم اور تاریخی آزمائش کے دور سے گذر رہے ہیں کیونکہ امریکا جیسا ملک ہمیشہ ایک سامراجی اور استکباری ملک کے طور پر باقی نہیں رہے گا-
انہوں نے کہا کہ چونکہ ایران کے ساتھ امریکا کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات نہیں ہیں اس لئے وہ نہیں چاہتا ہے کہ دیگر ممالک ایٹمی معاہدے کے بعد کی صورت حال سے فائدہ اٹھائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کر کے مالی فوائد حاصل کریں-
انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں یورپی ملکوں کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ انہیں امریکی مفادات سے زیادہ اپنے مفادات عزیز ہیں- پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے بارے میں یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی انچارج موگرینی کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا صرف بیان جاری کرنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں عملی اقدام کر کے دکھانا ہو گا اور ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے انھیں عملی ضمانت فراہم کرنا ہو گی-
انہوں نے امریکی وزیرخارجہ کے حالیہ ایران مخالف بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مائیک پمپیؤ کا بیان سفارتی آداب کے منافی ہے اور امریکی وزیر خارجہ چاہتے ہیں کہ دوسروں پر اپنی مرضی مسلط کریں اور دیگر ممالک صرف امریکا کے تابعدار بن کر رہیں جبکہ ایسا ہر گز نہیں ہو گا-
پیغام کا اختتام/