مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علاء الدین بروجردی نے منگل کوالمیادین نیوز چینل سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے حالیہ ایران مخالف بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کو جاسوسی کے بجائے سفارتی زبان کو سیکھنا چاہیئے اور اسی زبان میں بات کرنی چاہئیے۔
بروجردی نے اس بات پر زور دیا کہ عراق اور شام میں ایران کے فوجی مشیروں کی موجودگی ان ممالک کی حکومتوں کی درخواستوں پر مبنی ہے کہا کہ امریکہ جان لے کہ اگر وہ اپنے غلطی اقدامات کو جاری رکھے تو اسےمنہ توڑ جواب دیا جائیگا.
اعلی ایرانی رکن پارلیمنٹ نے یورپ کی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک یورپی ممالک کا موقف ٹھیک تھا تاہم وہ اپنے موقف پر عملدرآمد کریں.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپ سے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے مناسب ضمانت کا مطالبہ کر رہا ہے.
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پیر کے روز ایران سے متعلق امریکہ کی نام نہاد نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ایران مخالف من گھڑت الزامات کو دہرا کر یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکہ، ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا. پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا.
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے اس طرح کی زبان استعمال کرنے اور نئی پابندیوں کے اعلان پر عالمی شخصیات اور تجزیہ نگاروں نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
پیغام کا اختتام/