مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی انقلابی اور عوامی تحریک انصارالله کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کل رات اپنی تقریر کے دوران اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن میں تکفیری دہشتگردوں کی سرگرمیوں کیلئے اربوں ڈالر خرچ کئے ہیں کہا کہ سعودی جارحین نے یمن پر حملہ کرنے کے وقت سے ہی اس ملک میں عوام کے مابین اختلافات پیدا کرنے اور دشمنی ڈالنے کی کوشش کی۔
انصارالله کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یمن کے علاقے المخا میں سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی امریکی اور اسرائیلی حکام سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں اور امریکہ اور صیہونی حکومت یمن پر جارحیت میں برابر کے شریک ہیں۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن پر سعودی اور امریکی جارحیت کے خلاف جدوجہد کو شرعی امر قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبضہ گروں اور تسلط پسندوں کے خلاف جدوجہد اور استقامت عزت و سربلندی کی راہ ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی ایما پر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطی کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
سعودی حکومت کی وحشیانہ جارحیت میں ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے یمن کا چاروں طرف سے محاصرہ جاری رہنے کے بعد بھی یمن کی دفاعی قوت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جو بدستور جاری ہیں اس کے باوجود وہ اب تک اپنا کوئی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
پیغام کا اختتام/