مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے لاہور میں ایک تقریب کے دوران چیف جسٹس سے سوال کیا کہ آج کل ملک میں الیکشن ملتوی کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے، جواب میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر ایسا وقت آیا تو آپ ہمیں حرکت میں دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد نگراں حکومت کے وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلیے25جولائی کی تاریخ کا بھی اعلان کردیا ہے۔
تاہم کچھ حلقوں کی جانب سے الیکشن وقتی طور پر ملتوی کرانے کے مطالبے بھی سامنے آرہے ہیں، اس حوالے سے بلوچستان اسمبلی میں ایک قرار داد بھی پیش کی گئی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ماہ جولائی میں گرمی کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے اس کے علاوہ حج سیزن کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے بھی جاتی ہے، حج و عمرے پر جانے والے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کر سکیں گے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے بعد آئندہ عام انتخابات کیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا عمل روک دیا ہے۔
جس کے بعد نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فوری طور پر اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ہے ان کا کہنا ہے کہ اپیل دائر کرنے کا مقصد انتخابات کا بروقت انعقاد یقینی بنانا ہے۔
پیغام کا اختتام/