مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان کے دارالحکومت ''زاہدان'' میں دونوں ممالک کی مستقل سرحدی کمیٹی کے پانچویں اجلاس میں سکیورٹی مسائل، تجارتی سرگرمیوں اور باہمی تعاون پر غور کیا گیا۔
ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے ڈائریکٹریٹ جنرل آف سیکیورٹی اور ایڈمنسٹریشن کے سربراہ غلام رضا گنجی نے اس حوالے سے بتایا کہ ایرانی اور پاکستانی وفود نے سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے اور دہشت گرد عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے پر بات چیت کی۔
اجلاس میں دونوں ممالک کے سرحدی امور، سکیورٹی کے مسائل، سرحدی دیہات پر تجارتی سرگرمیوں اور باہمی تعاون پر غور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں پاکستانی حکام کے ساتھ مشترکہ سرحد پر 26 اپریل 2017 کو جیش الظلم دہشت گرد گروہ کے حملے اور 9 ایرانی بارڈر سکیورٹی گارڈز کی شہادت اور دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے ایرانی سرحدی اہلکار کی بازیابی پر گفتگو ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی صوبے بلوچستان کا وفد تفتان سرحد کے راستے زاہدان پہنچا۔
پیغام کا اختتام/