مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں پاکستانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹنینٹ جنرل بلال اکبر کے ساتھ ملاقات میں ایران کی بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عبدالرحیم موسوی کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سیکورٹی، فوجی، انتظامی، تزویراتی اور عملیاتی تعاون کی سطح قابل اطمینان ہے۔
ایران کی بری فوج کے کمانڈر نے دونوں ملکوں کے تاریخی، مذہبی، ثقافتی اور سماجی رشتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تمام میدانوں میں تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر تاکید کی۔بریگیڈیئر عبدالرحیم موسوی نے ایران و پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات کے فروغ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی زمینی، سمندری اور فضائی افواج کے درمیان تعلقات میں روبروز اضافہ ہونا چاہیے۔
ایران کی بری فوج کے کمانڈر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کے بارے میں امریکی رویئے کو درست نہیں سمجھتا۔
انہوں نے کہا کہ ایران و پاکستان کی ذمہ داری ہے وہ موجودہ صورتحال سے بیرونی قوتوں کو ناجائز فائدہ اٹھانے اور تہران اسلام آباد کے تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہ دیں۔
پاکستانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹنینٹ جنرل بلال اکبر نے بھی علاقائی سیکورٹی اور سرحدی سلامتی کو پائیدار بنانے کی غرض سے تہران اور اسلام آباد کے درمیان متعلقہ شعبوں میں تعاون کی سطح میں اضافہ پرزور دیا- انہوں نے کہا پاکستان و ایران کو مشترکہ سرحدی خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے دونوں ملکوں کے دفاعی، فوجی اور سیکورٹی شعبوں کے درمیان گہرے اور ٹھوس تعاون کی ضرورت کو محسوس کیا جارہا ہے۔