مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی سزا کے بعد پاکستان بھی کرپٹ حکمرانوں کو سزا دینے والے ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔
پچھلے بیس سال میں سب سے زیادہ بدنامی یوگوسلاویہ اور سربیا کے سلوبوڈون ملوزووچ کی ہوئی، دو ادوار میں صدر رہنے والے ملوزووچ پر اربوں ڈالرز کی کرپشن ثابت ہوئی، دس سال کی سزا ہوئی لیکن ایک سال بعد ہی موت واقع ہوگئی۔
تیئس سال تیونس کے صدر رہنے والے زین العابدین کو اربوں ڈالرز کی کرپشن پر دس سال جیل ہوئی۔
صدرسوہارتو نے اکتیس سال انڈونیشیا پر حکومت کی، کرپشن کے الزامات کے بعد اقتدار چھوڑا اور جیل کا منہ دیکھنا پڑا۔
برازیل کے سابق صدر لولا ڈی سلوا کو ساڑھے نو سال قید کی سزا سنائی گئی، ان پر کنسٹرشن کمپنیوں سے کک بیکس لینے کے الزامات تھے۔
کروشیا کے سابق وزیر اعظم آئیوو سنیڈر کو کرپشن پر 9 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
جنوبی کوریا کی صدرپارک گیون ہائی کا پچھلے سال کرپشن پر مواخذہ ہوا اور اپریل 2018 میں کرپشن اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کے الزامات میں انھیں 24 سال کی قید اور ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
تھائی لینڈ کی وزیر اعظم ینگ لک شناواترا کرپشن میں عدالت سے پانچ سال سزاسنائےجانےکےبعد برطانیہ فرار ہوگئیں۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔
پیغام کا اختتام/