مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری عالمی برداری کی خواہشات اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی ریاست کا بل ایک نسل پرستانہ اور غلط قانون ہے جس میں فلسطینی عوام کے تاریخی حق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔اسلامی تعاون تنظیم کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام صیہونی بستیوں کی تعمیر، نسلی تطہیر اور فلسطینیوں کے حقوق کی نفی کی دیرینہ پالیسی کا حصہ ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی براداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قانون سمیت اسرائیل کے تمام نسل پرستانہ قوانین اور پالیسیوں کی کھل کر مخالفت کرے۔
دوسری جانب عرب لیگ نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کا مقابلہ کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا ہے کہ بیت المقدس کے حوالے سے امریکہ اور انروا کے اقدامات نے، جن کا مقصد ہی مسئلہ فلسطین کو نابود کرنا ہے، علاقے کی صورتحال کو دھماکہ خیز بنادیا ہے۔