مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پولیس کے سینئر افسر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے کلگام ضلع کے خودوانی علاقہ میں کارروائی کی جس کے دوران اب تک تین مسلح افراد ہلاک ہوئےجن کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جھڑپ کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک پولیس کانسٹیبل کی لاش بر آمد ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل کو اغوا کرنے کے بعد ہلاک کیا گیا۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران جنوبی کشمیر میں سیکورٹی اہلکار کو اغوا کرنےکے بعد قتل کا تیسرا واقعہ ہے۔
در ایں اثناء نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوک سبھا میں گزشتہ شام اپنی تقریر میں پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان کے ساتھ کوئی راستہ نہیں نکالا جاتا، تب تک بات نہیں بنے گی۔
انہوں نے کہا میں کشمیری ہوں اور میں کشمیر پر بات کروں گا، ہم لوگ امن چاہتے ہیں اور یہ امن اُسی صورت میں ممکن ہے جب پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا اور امریکہ، جو کل تک ایک دوسرے کے خلاف بم برسانے کی باتیں کررہے تھے، ایک میز پر آسکتے ہیں، ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے۔ اگر روس اور امریکہ مذاکرات کرسکتے ہیں تو پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوستی کیوں نہیں ہوسکتی۔
پیغام کا اختتام/