مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف نے کی جس میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی، نون لیگ، ایم ایم اے، اے این پی اور نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی لیکن متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما غیر حاضر رہے۔
اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی اجلاس کی کارروائی کے بارے میں بتاتے ہوئے نون لیگ کی ترجمان مریم اورنگ زیب اور پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
مریم اورنگزیب اور شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سبھی اپوزیشن جماعتوں نے سولہ رکنی ٹیم بنائی ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی- پی ٹی آئی کو بتائیں گے کہ اصل اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔ مریم اورنگ زیب اور شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے الیکشن کو مسترد کرتے ہوئے ایوانوں کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کا امیدوار نون لیگ سے اسپیکر کا پیپلزپارٹی اور ڈپٹی اسپیکر کا امیدوار ایم ایم سے ہوگا۔
پیغام کا اختتام/