مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوپٹ میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انھیں ایرانی عوام کی حالت پر تشویش لاحق ہے لیکن من گھڑت اور بے بنیاد الزامات اور بہانوں کے ذریعے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر کے ایران پر 200 مسافر بردار طیاروں کی فروخت کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی جس سےایرانی عوام کی جان کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے ایرانی قوم کے خلاف دشمنانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ منافقت میں سب سے آگے ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کل ایک بار پھرایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے بعد کہا کہ منگل 7 اگست سے ایرانی گاڑیوں کی صنعت، سونے اور کرنسی کی پابندیوں پر عمل درآمد شروع ہوگا جبکہ بینکنگ اور تیل پر پابندیوں کا اطلاق 5 نومبر 2018 سے ہوگا۔