مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور امریکہ کے مابین در پردہ اختلافات اس وقت سامنے آگئے تھے جب امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان پر دہشتگردوں کے خلاف دوغلی پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے اور امریکہ نے پاکستان کی امداد میں بھی کٹوتی کی۔ تاہم پاکستان میں بننے والی تحریک انصاف کی نئی حکومت کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے اور امریکا کے حوالے سے وہ اپنے مؤقف پر اب بھی قائم ہیں اگر امریکا نے بات کرنی ہے تو عزت سے کرے۔
انہوں نے کہا کہ اپنا وژن آگے لے کر بڑھوں گا، عوامی منصوبے شروع کریں گے اور پاکستان میں پیسہ واپس لانے کے لیے اقدامات کروں گا جب کہ ہمارے اندرونی حالات ایسے نہیں کہ غیرملکی دورے کروں۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان سے اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ہندوستان کی جانب سے مثبت ردعمل نہیں آیا جب کہ نوجوت سدھو کو بلانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ وہ واپس جا کر لوگوں کو اعتماد میں لیں۔
پیغام کا اختتام/