مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، گادی ایزنکوٹ نے مغربی کنارے کی صورت حال کو دھماکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں اس علاقے میں کشیدگی اور جھڑپوں میں مزید شدت پیدا ہو گی۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر جنگ لیبرمین نے ایزنکوٹ کے بیان کو میڈیا سے نشر کیے جانے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کا یہ اقدام اسرائیل کی کمزوری ثابت کرنے کے مترادف ہے۔
اس سے پہلے امریکی کانگریس کے چالیس ارکان نے اپنے ایک خط میں حکومت امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے۔
حکومت امریکہ نے اپنے سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے علاوہ واشنگٹن میں تنظیم آزادی فلسطین کے تمام دفاتر بند کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ امریکہ اس سے پہلے فلسطینیوں کی امداد اور روزگار کے عالمی ادارے انروا کی بھی ہرقسم کی مدد بند کر چکا ہے۔
پیغام کا اختتام/