مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی ٹی وی چنیل 'سی این این' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایران میں حکومت کے خاتمے کیلئے امریکی حکومت کی آرزوکی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام ماضی میں ایران میں اسلامی انقلاب سے پہلے کی حکومت کی طرح ایک ایسی حکومت جاہتے تھےجو مکمل طور پر امریکی کنٹرول میں ہو۔ لیکن وہ اب تک اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے اور ایرانی عوام ہمیشہ سربلند رہیں گے۔
صدر حسن روحانی نے امریکہ کی موجودہ حکومت کے عہدیداروں کے غلط اور متضاد بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جانب سے ایران کے عوام پر دباو بڑھانا چاہتے ہیں اور دوسری جانب سے وہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ ایرانی عوام میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ایران کے صدر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی پابندیوں کا مقصد صرف اور صرف ایرانی عوام پر دباو بڑھانا ہے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی پابندیاں صرف اور صرف ایرانی عوام پر دباو کا باعث بنیں گی اور یہ امریکہ کی ایرانی قوم کے ساتھ واضح دشمنی ہے۔
صدر مملکت نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں میں اضافے پر کہا کہ اس طرح کی پابندیاں امریکہ اور علاقے کے مفاد میں نہیں ہے اور تاریخ خود ثابت کرے گی کہ امریکہ ایک بڑی غلطی کا مرتکب ہوا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ شام میں ایران کی موجودگی شامی حکومت کی درخواست پر ہے اور اگر ایران کی مدد اور شام اور عراق کے عوام کی مزاحمت نہ ہوتی تو آج بغداد اور دمشق پرداعش کا قبضہ ہوتا اور وہ اس علاقے میں دہشتگرد حکومتیں قائم کرکے علاقے اور دنیا کوخطرات سے دوجارکرتے۔
پیغام کا اختتام/