مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زائرین کو در پیش مشکلات کے خلاف پاکستان بھر میں کل نماز جمعہ کے بعداحتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
مجلس وحدت مسلمین ،شیعہ علماء کونسل پاکستان اور دیگر جماعتوں کی اپیل پر تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں پھنسے ہوئے زائرین سے اظہار ہمددری، حکومت کی طرف سے مناسب اقدامات نہ ہونے اور سکیورٹی فراہم نہ کرنے کے خلاف پاکستان بھر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ اس موقع پر مقررین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب کے باوجود زائرین امام حسین (ع) کو اب تک سکیورٹی کے حصار میں رکھنا کامیاب آپریشن کے دعوے پر سوالیہ نشان ہے، عرصہ دراز سے زائرین جو اس ملک کے شہری ہیں، مختلف پریشانیوں میں مبتلا ہیں، حکومت بدلنے کے باوجود زائرین کے لئے کوئی موثر کام دیکھنے میں نہیں آیا، وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بیان اور اُن کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کی کارکردگی صفر ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ اگرزائرین کے معاملات ایک ہفتے میں حل نہیں کئے گئے تو بھر پور احتجاج کیا جائیگا اور سندھ سے بلوچستان جانے والی شاہراہ کو دھرنا دے کر بند کر دیں گے اور اگر اس کے باوجود مسائل کا حل نہیں نکالا گیا تو لانگ مارچ کرتے ہوئے تفتان بارڈر تک جائیں گے۔
پیغام کا اختتام/