مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نےصوبائی سیکریٹریٹ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر داخلہ زائرین کی صورت حال کا فوری نوٹس لیں اور سابقہ مسلم لیگ نواز کی طرز حکمرانی کی روش پر چلنے سے اجتناب کریں، ورنہ ملت جعفریہ ن لیگ حکومتی کی طرح موجودہ حکومت کے ظالمانہ کردار اور رویئے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے گی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی شہری کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں داخل ہونے کیلئے این او سی کے حصول کو آئین پاکستان کے مطابق بنیادی شہری آزادی پر قدغن شمار کرتے ہیں، سندھ اور بلوچستان کو زائرین کے لئے نوگو ایریا بنا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی زمینی اور ہوائی راستے سے تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد زائرین کربلا معلیٰ کی زیارت کی تیاری کرچکے ہیں، اس وقت بھی تین ہزار سے زائد زائرین ایک ہفتے سے کوئٹہ میں موجود ہیں اور تفتان بارڈر کی جانب روانگی کے لئے حکومتی اجازت نامے کے منتظر ہیں لیکن تاحال انہیں اجازت نہیں دی جارہی، کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آئندہ و آنے والے چند روز میں 40 ہزار کے قریب زائرین کوئٹہ پہنچنے والے ہیں جبکہ تفتان بارڈر پر بھی زائرین کو سکیورٹی کلیئرنس کے نام پر ہفتوں ازیت پہنچانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، حکومتی اداروں کی نااہلی اور سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب تفتان اور کوئٹہ میں تین زائرین گذشتہ ایک ہفتے میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی سفارت خانے کی جانب سے ویزے کے اجراء میں تاخیر کے باعث اب تک ایک درجن سے زائد فلائٹس زائرین کو لئے بغیر روانہ ہوگئی ہیں جس سے ہزاروں زائرین کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، ہم عراقی وزارت خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلام آباد میں قائم عراقی سفارت خانے کو بروقت ویزوں کے اجراء کا پابند بنائے تاکہ ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد زائرین جنہوں نے عراقی ویزوں کے لئے رجوع کیا ہوا ہے بروقت اپنے ویزے حاصل کرکے اپنی بک شدہ فلائٹس سے عراق روانہ ہوسکیں ۔
پیغام کا اختتام/