مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے نامور مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے نجف اشرف میں تقریب مذاہب اسلامی عالمی فورم کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے سنی مسلمانوں کی آبادی کے شمالی و مغربی علاقوں پر داعش دہشت گرد گروہ کے حملے کے بعد انھوں نے عراق کے شیعہ مسلمانوں سے کہا تھا کہ وہ اہلسنت مسلمانوں کا بھرپور دفاع کریں اور بے گھر ہونے والے سنی مسلمانوں کو اپنے گھروں میں پناہ دیں۔
آیت اللہ العظمی سیستانی نے کہا کہ عراق میں شیعہ و سنی مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی بہت سازشیں کی گئیں تاہم ان سازشوں کو عراقی مسلمانوں نے ناکام بنا دیا۔
تقریب مذاہب اسلامی عالمی فورم کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے جو اربعین کے عظیم الشال ملین مارچ میں شرکت کے لئے عراق گئے ہوئے ہیں، نجف اشرف میں عراق کے نامور مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی سے ملاقات کی۔
قابل ذکر ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ نے جب عراق کے ایک تہائی علاقے پر قبضہ کر لیا تھا تو عراق کے نامور مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے اپنے فتوے میں عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی تشکیل دیئے جانے کی سفارش کی تھی جس نے دہشت گردوں کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
پیغام کا اختتام/