مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سعودی امداد کے بدلے کسی بیرونی جنگ میں شریک نہیں ہو گا اور اس سلسلے میں سعودی حکام سے کوئی وعدہ بھی نہیں کیا گیا ہے۔
پاکستان کی سینیٹ کے بعض اراکین نے عمران خان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خارجہ پالیسی اس طرح سے وضع کریں کہ پاکستان کو کسی بیرونی جنگ میں نہ الجھنا پڑے ورنہ اسے تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت نے پاکستان کی حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ وہ ریاض کو یمن جنگ کے دلدل سے باہر نکالنے اور ریاض صنعا اعتماد کی بحالی میں ثالثی کا کردار ادا کرے اور اس کے بدلے میں اسے چھے ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کردی جائے گی۔
پیغام کا اختتام/