مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خاشقجی قتل کیس کے حوالے سے جن سعودی عہدیداروں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سعودی ولی عہد کے انتہائی قریبی ساتھی اور مشیر دربار سعود القحطانی اور استنبول میں سعودی قونصلر جنرل محمد العتیبی کے نام بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت اور خاص طور سے ولی عہد بن سلمان پر کڑی تنقید کرنے والے صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے۔
سعودی حکومت نے شدید عالمی دباؤ کے باعث اٹھارہ روز کی تردید اور تضاد بیانیوں ے بعد اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو استنبول میں واقع اس کے قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران قتل کردیا گیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا جب صدر ٹرمپ واضح کرچکے ہیں سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی کسی صورت میں بند نہیں کی جائے گی۔
پیغام کا اختتام/