مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، یمن جنگ کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور جھٹکا لگا اور وزراء کی کوششیں بھی بے کار ہو گئیں اس لئے کہ امریکی سینیٹ نے یمن جنگ میں سعودی اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے بل پربحث کی منظوری دے دی۔
ملٹری سپورٹ ختم کرنے کے بل کے حق میں 63 اور مخالفت میں 37 ووٹ پڑے، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع جیمزمیٹس سینیٹرز کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔
سی آئی اے چیف کی عدم شرکت پر سینیٹ کے ارکان برہم ہو گئے اور کہا ٹرمپ انتظامیہ نے سی آئی اے چیف کو سعودی صحافی کے قتل پربریفنگ دینےسے روکا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق ووٹنگ سے پہلے بند کمرہ اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر دفاع جیمزمیٹس نے قانون سازوں کو سعودی عرب سے تعلقات خراب نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، سی آئی اے چیف سینیٹ کے بند کمرہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
پیغام کا اختتام/