مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں نہایت اچھے تعلقات قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض عناصر پاکستان اور ایران کے اچھے تعلقات کا فروغ نہیں چاہتے اور اس حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ دونوں ملکوں کے اعلی حکام پاک ایران سرحد کو دوستی اور امن کی سرحد قرار دیتے ہیں، کہا کہ سرحدوں پر امن اور استحکام دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق اپنی حکومت کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ہندوستان کو بحران کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔
ہندوستان نے ہزاروں فوجی کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں اور پچھلے تین عشروں سے وادی کشمیر میں جاری جھڑپوں کے دوران ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔
کشمیر کے عوام اس علاقے کے مستقبل کے تعین کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق استصواب رائے کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پیغام کا اختتام/