مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے کمانڈر عماد مغنیہ، جو حاج رضوان سے معروف تھے، بارہ فروری دو ہزار آٹھ کو دمشق میں صیہونی حکومت کی جاسوسی کی تنظیم موساد کی ایک دہشت گردانہ کارروائی میں شہید ہو گئے تھے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے القدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے شہید عماد مغنیہ کی دسویں برسی کے موقع پر تہران میں ایک بیان میں کہا کہ شہید عماد مغنیہ کا نام، دشمن کے لئے رعب و دبدبے اورخوف کا باعث اور دوستوں کے لئے شوق و نشاط کا موجب تھا۔
جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ آج غزہ اور لبنان، غاصب صیہونی حکومت میں مسلسل اضطراب وبے چینی کا ذریعہ ہیں اور فلسطین سے داغے جانے والے ہر میزائل میں شہید عماد مغنیہ کی انگلی کا نشان دیکھا با سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی بہادری ،شجاعت، دلیری اور چند خطرناک مشن و آپریشن میں کامیابی کے بعد انہیں حزب اللہ کی اعلی شخصیات کی حفاظت کرنے والے گارڈز کا کمانڈر بنا دیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات اس کے اضمحلال و زوال کے آئینہ دار اور خود کو بچانے کی اس کی آخری کوشش ہے۔
پیغام کا اختتام/