مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے پچھلے چوبیس گھنٹے میں سینتالیس بارالحدیدہ میں فائربندی کی خلاف ورزی کی ہے یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا کہ سعودی اتحاد کے فوجیوں نے الحدیدہ میں رہائشی علاقوں اور یمنی فوج کے ٹھکانوں پرتوپ کے ستائیس گولے فائر کئے-
یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے فائربندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے فائربندی کی مکمل پاسداری کی - اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ اکیس دسمبر کو الحدیدہ میں فائربندی کے سمجھوتے کی نگرانی کے لئے ایک ٹیم یمن روانہ کرنے کی منظوری دی تھی اور سوئیڈن سمجھوتے کی توثیق کے لئے قرارداد چوبیس اکیاون بھی پاس کی تھی-
یاد رہے کہ یمن کی مغربی بندرگاہ الحدیدہ وہ واحدبندرگاہ ہے جس کے ذریعے یمن کے محصور اور مظلوم عوام کو انساندوستانہ امداد فراہم کی جارہی ہے-
اس سے پہلے بھی یمن کے بحران کو ختم کرانے کے لئے کئی دور کے مذاکرات انجام پائے لیکن ہر بار سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی ہٹ دھرمی کے باعث مذاکرات ناکام ہوتے رہے-
دوسری جانب یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ نے کہا ہے کہ الحدیدہ میں فائربندی کے سمجھوتے پر عمل در آمد کے اعلان کے بعد بھی متحدہ عرب امارات اپنے اتحادیوں اور کرائے کے فوجیوں کے ذریعے اس سمجھوتے کو سبو تاژ کرنا چاہتا ہے-
انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے سکریٹری جنرل فضل ابوطالب نے یمن کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں یمن سے متعلق سوئیڈن امن مذاکرات کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد چوبیس اکیاون یمن کے بارے میں اس کونسل کی سابقہ قراردادوں کے مقابلے میں زیادہ مثبت اور حقیقت پسندانہ ہے-
انصاراللہ کے رہنما نے الحدیدہ کے محاذوں سے سعودی عرب کے کرائے کے ایجنٹوں کے چلے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سوئیڈن سمجھوتے میں کہا گیا ہے کہ الحدیدہ میں جنگ روک دی جانی چاہئے-
یمن سے متعلق سوئیڈن امن مذاکرات گذشتہ چھے سے تیرہ دسمبر تک اسٹاک ہوم میں ہوئے تھے- اس سمجھوتے کا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت اور انصاراللہ نے بھی خیرمقدم کیا تھا اور اسی سمجھوتے کے نتیجے میں الحدیدہ میں فائربندی کی نگرانی کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم بھی اب یمن پہنچ چکی ہے-
پیغام کا اختتام/