مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے دورہ کابل میں افغانستان کے صدر اور چیف ایگزکٹیو سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔
ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کی توسیع، اہم علاقائی مسائل اور خاص طور سے افغانستان میں قیام امن کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
پاکستان کے وزیر خارجہ علاقائی ملکوں کے اپنے دورے میں ایران کے علاوہ چین اور روس کا بھی دورہ کریں گے۔دوسری جانب پاکستان کے وزیر اطلاعات نے اپنے ملک کے خلاف افغان حکام کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
فواد چودھری نے کہا ہے کہ افغان حکام کو ایسے الزامات عائد کرنے سے گریز کرنا چاہئے کہ جو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کاباعث بن سکتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے ایک رہنما نے بھی افغان حکام کے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے حکام نے کہا ہے کہ افغانستان کو پاکستان کے سلسلے میں شفاف اور حقیقت پسندانہ موقف اختیار کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں امراللہ صالح نے نگران وزیر داخلہ کی حیثیت سے اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں تاہم وہ پاکستان کے خلاف سختگیر مواقف رکھنے کی حیثیت سے کافی شہرت رکھتے ہیں۔