مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ زیادہ نخالہ سے ملاقات میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین میں توازن کا معاملہ پوری طرح روشن ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر آپ مزاحمت دکھائیں گے تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی بصورت دیگر ناکامی کا منھ دیکھنا پڑے گا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خدا کے فضل وکرم سے فلسطین کے عوام تاحال صیہونی حکومت کا مقابلہ کر رہے ہیں اور تحریک مزاحمت کامیاب رہی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطینی عوام اور تحریک مزاحمت کی اصل کامیابی یہ ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت جسے عرب فوجیں مل کر شکست نہیں دے سکیں، اسے انہوں نے سخت ہزیمت سے دوچار کیا ہے اور خدا کے حکم سے اس سے بڑی کامیابی فلسطینیوں کو نصب ہوگی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ صہیونی حکومت مزاحمتی تنظیموں کے خلاف پہلی دو جنگوں میں، بائیس روز اور پھر آٹھ روز کے بعد جنگ بندی کی اپیل کرنے لگی تھی جبکہ حالیہ جنگ میں تو محض اڑتالیس گھنٹے کے بعد ہی اس نے جنگ بندی کا مطالبہ کردیا اور یہ غاصب صیہونی حکومت کے گھٹنے ٹیکنے کے مترادف ہے۔آپ نے حالیہ برسوں کے دوران فلسطینی عوام کی پے در پے فتح کو ان کی استقامت اور مزاحمت کا نتیجہ قراردیا اورفرمایا کہ جب تک فلسطینی عوام کی تحریک مزاحمت جاری ہے، صیہونی حکومت کے زوال کا سلسلہ بھی اسی طرح جاری رہے گا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف سامراجی طاقتوں کے بے پناہ دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ دباؤ بھی ہمیں فلسطین کی حمایت چھوڑنے پر مجبور نہیں کرسکتا ہے۔آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی حمایت اسلامی جمہوریہ ایران کا الہی، مذہبی اور عقلانی فریضہ ہے اور ہم اس سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔
پیغام کا اختتام/