مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن (یونیسکو) سے امریکہ اور غاصب صہیونی حکومت کی علیحدگی پر طنزیہ ردعمل کا اظہار کیا ہے.انہوں نے مختلف عالمی معاہدوں اور اداروں بشمول یونیسکو سے امریکہ اور صہیونی حکومت کی علیحدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اور اس کی کٹھ پتلی صہیونی حکومت شاید کرہ ارض سے بھی نکلنا چاہتے ہیں.
محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدے، پیرس معاہدے، نفتا اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ معاہدے کے بعد امریکہ اور اسرائیل اب یونیسکو سے بھی نکل گئے.انہوں نے کہا کہ کیا ایسی کوئی چیز باقی رہ گئی ہے جس سے ٹرمپ اور صہیونیوں کی کٹھ پتلی حکومت نہ نکلے ہوں، شاید کرہ ارض رہ گیا ہو.
امریکہ اور ناجائز صیہونی حکومت نے نئے سال کے آغاز پر اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق ادارے یونیسکو کو باضابطہ طور پر چھوڑ دیا چھوڑنے کی وجہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے 12 اکتوبر 2017 کا وہ بیان ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یونسکو اسرائیل مخالف ہے۔
پیغام کا اختتام/