مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے پیغام میں ہندوستانی ہم منصب سشما سوراج اور دیگر ہندوستانی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعلقات دونوں ممالک کے عوام کے لئے فائدہ مند ہیں جن کی ترقی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے رائے سینا ڈائیلاگ فورم سے خطاب بھی کیا اور مغرب کے بغیر عالمی نظم و ضوابط سے متعلق روشنی ڈالی ۔
در ایں اثنا محمد جواد ظریف نے ہندوستان کے "NDTV" چینیل کو اںٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے کردار کے بارے میں افغان عوام خود فیصلہ کریں گے جبکہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک بھی یہ نہیں چاہتے کہ طالبان پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرلے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ خطے میں کسی کو بھی اس بات پر یقین نہیں ہے کہ افغانستان پر طالبان کا کنٹرول اس ملک میں قیام امن کا باعث ہوگا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران، افغانستان سے ملحقہ سرحدی صوبوں کی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے حوالے سے طالبان کے ساتھ رابطے میں ہے۔
انہوں نے افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے اختتام اور افغان امن عمل سے متعلق ہونے والی کوششوں کے تناظر میں کہا کہ طالبان کو بھی افغانستان کے مستقبل میں کردار اد کرنا چاہیے لیکن مرکزی دھارے کے طور پر نہیں۔
انہوں نے افغان امن عمل سے متعلق پاکستان کے کردار کے بارے میں کہا کہ انتہا پسند عناصر پاکستان کے لئے بھی ایک خطرہ ہیں۔
یاد رہے کہ محمد جواد ظریف پیر کی رات ہندوستان کے تین روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچے تھے ۔
پیغام کا اختتام/