مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے فارس نیوز کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے سالانہ ہزاروں شیعہ سنی زائرین اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کا رخ کرتے ہیں جن کی سہولت کے لئے ہم ان دونوں ملکوں میں دفاترقائم کریں گے۔
انہوں نے کہا حج و زیارت کے یہ دفاتر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے طرز پر ہوں گے۔
انہوں نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا حکومت پاکستان کی جانب سے قائم کیے جانے والے دفاتر زائرین کے لئے بہترسہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔
قادری نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی ایران اور عراق میں حکومت پاکستان کا کوئی نمائندہ ہوتاکہ دونوں ملکوں میں پاکستانی زائرین کی مشکلات کو ہنگامی صورت میں حل کیا جاسکے۔
قادری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت زائرین کے مسائل حل کرنے میں جدیت رکھتی ہے اوراس کا واضح ثبوت وزیرداخلہ شہریارافریدی کا تفتان کا دورہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض کارواں سالار جو نجی طور پر وزارت حج زیارت سے ہماھنگی کیے بغیر جاتے ہیں وہی زائرین کے لئے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہمیں متعدد بارشکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ بعض کارواں سالار مالی مفادات کے خاطر زائرین کو راستے میں چھوڑ جاتے ہیں اورپیسے بچانے کی خاطر زائرین کے لئے مناسب رہائش کا بندوبست نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہاکہ زائرین کی مشکلات کا حل ایران اور عراق کی حکومتوں کے تعاون کے بغیر بھی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا سرکاری طور پرایران اور عراق جانے والے تمام زائرین کے ناموں کو رجسٹر کیاجائےگا، تاکہ زائرین کو پیش آنے والے مسائل کا فوری ازالہ کیا جاسکے۔
قادری نے کہا حکومت پاکستان ملک میں مذہبی آزادی کا فروغ چاہتی ہے اورہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ہر دین و مذہب کے ماننے والے پوری آزادی کے ساتھ مذہبی مراسم انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت حج و زیارت کے حکام سے زائرین کی مشکلات کےحل کے لئے تعاون کاخواھاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر قسم کی انتہا پسندی اورفرقہ واریت کو رد کرتے ہیں اور اتحاد بین المسلمین پر یقین رکھتے ہیں جس کا واضح ثبوت گذشتہ سال اسلام آباد میں ہونے والی وحدت امت کانفرنس ہے جس میں ایران سمیت متعدد ممالک کے مسلم دانشوروں نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اتحاد بین المسلمین پرزبردست کام کیا ہے اورہم ایران کے تجربات سے استفادہ کرینگے۔
پیغام کا اختتام/