اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

مغرب کے توسیع پسندانہ مقاصد شام کے لئے باعث نقصان

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر شام کو بحران سے دوچار کیا ہے تاکہ توسیع پسندانہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔
خبر کا کوڈ: ۳۴۶
تاریخ اشاعت: 20:48 - February 17, 2018

مغرب کے توسیع پسندانہ مقاصد شام کے لئے باعث نقصانمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  اقوام متحدہ میںشام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے بدھ کے روز شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکی اتحاد نے اس طرح سے عمل کیا جس سے داعش دہشت گرد گروہ کو شام میں داخل ہونے اور اپنے اڈے بنانے کا موقع فراہم ہوا، کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی ایک آزاد ملک کے قومی اقتدار اعلی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔

انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹوں میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام کے بعض علاقوں پر قبضہ کئے جانے کا ذکر نہیں ہوا ہے، کہا کہ امریکی عراق پر حملے کی مانند شام میں موجود رہنے کے لئے ہر طرح کا بہانہ تلاش کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ملکوں اور بڑی طاقتوں کی بھینٹ چڑھنے والا پہلا ملک نہیں ہے، کہا کہ جب فلسطین کو آزاد ملک بننے نہیں دیا گیا، عراق و لیبیا پر حملے کئے گئے اور یہ اقدامات جہادی تحریکوں اور بین الاقوامی دہشت گردی وجود میں آنے کا باعث بنے تو اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کیا کر رہی تھی؟

شام کے نائـب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے بھی کیمیائی حملوں کے بہانے شام کے خلاف نئی امریکی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں مغرب کی شام کے خلاف دھمکی ان کے دشمنانہ اقدامات کے جواز کی ایک کوشش ہے۔

بعض ذرائع‏ ابلاغ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں وائٹ کیپ کے عنوان سے امدادی کارروائی کی آڑ میں اپنے ایک اور گھناونے اقدام ذریعے ایسی من گھڑت تصاویر پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے جن میں یہ دکھایا جائے گا کہ شام کی حکومت نے اس صوبے میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

شام کے نائـب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے کہا کہ امریکہ، شام میں جنگ کا دورانیہ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ اس کی اس قسم کی پالیسیوں کے ناقابل تلافی نقصانات برآمد ہوں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ اور اس کے کئی اتحادی ملکوں نے اگست دو ہزار چودہ میں اقوام متحدہ کے ضابطے سے ہٹ کر اور حکومت شام کے ساتھ کسی بھی طرح کی ہم آہنگی کئے بغیر، داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف مہم کے بہانے ایک اتحاد قائم کیا ہے اور جب سے ہی اس اتحاد کی جانب سے ہونے والے حملوں میں شام کے مختلف علاقوں میں اس ملک کے بے گناہ شہریوں کی بہت بڑی تعداد ماری جا چکی ہے۔

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں