مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے دورہ جاپان کے موقع پر ٹوکیو میں مختلف ذرائع ابلاغ اور اخبارات کے نمائندوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں منعقدہ کانفرنس سے نہ کچھ حاصل گا اور نہ ہی اس سے مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے مدد ملے گی ۔
انہوں نے جاپانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وارسا کانفرنس میں کوئی ایسی معروف اور بااثر شخصیات شریک نہیں اور ایسی نشستوں سے مسئلہ فلسطین کا حل ممکن نہیں ۔
علی لاریجانی نے کہا کہ وارسا کانفرنس شروع ہونے سے پہلے ہی شکست کھا چکی ہے کیونکہ اہم ملکوں نے اس میں شرکت سے انکار کردیا تھا ۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرکا کہنا تھا کہ وارسا کانفرنس کا عنوان امن برائے مشرق وسطی رکھا گیا ہے جبکہ اصل موضوع فلسطین ہے اور اس میں فلسطین اتھارٹی کے حکام شریک ہی نہیں اور اس کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد کوشنر شریک ہیں ۔
علی لاریجانی نے عرب اسرائیل تعلقات کی بحالی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونیوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے سے عرب ملکوں کو بڑا نقصان ہوگا کیونکہ عرب اقوام کے درمیان صہیونیوں کے خلاف بڑی نفرت پائی جاتی ہے اور یہ منصوبہ بھی القدس کو صہیونی دارالحکومت بنانے کی طرح شکست سے دوچار ہوگا ۔
انہوں نے امریکی پابندیوں سے متعلق کہا کہ ایران پر یکطرفہ پابندیاں زیادہ عرصہ نہیں چل سکتیں اور ہماری معیشت اپنا راستہ خود نکالے گی ۔
پیغام کا اختتام/