مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے خلاف جہاں بڑے پیمانے پر نکتہ چینی اور مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں کہا جا رہا ہے کہ ان کا دورہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش ہو سکتی ہے۔ تاہم پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہو رہی، حکومت میں آئے تو پاک سعودی تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، کچھ وجوہات کی وجہ سے پاک سعودی تعلقات میں خلیج پیدا ہوگئی تھی تاہم اب سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہورے ہیں، سعودی ولی عہد 2 روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے سعودی ولیعہد کے دورہ پاکستان پر ایران کے ردعمل کے حوالے سے کہا کہ ایران ایک خود مختار ملک ہے، ایران کو سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے پاکستان کی وکالت کی ضرورت نہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر کسی کا دباؤ نہیں، سعودی ولی عہد کے دورے سے ایران خفا نہیں ہوگا ۔
واضح رہے کہ جنگ یمن اور جمال خاشقجی قتل کیس کے پیش نظر بن سلمان کے اس دورے کی پاکستان کے صحافتی، سیاسی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔
پیغام کا اختتام/