مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ذرائع کے مطابق ایک سو پانچ صیہونی آبادکاروں نے جن کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی حمایت بھی حاصل تھی، ایک بار پھر باب المغاربہ سے مسجدالاقصی میں داخل ہو کر وہاں چکر لگائے اور پھر باب السلسلہ سے باہر نکل گئے اور اس طرح انھوں نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصی کی بے حرمتی کی۔
ان صیہونی آبادکاروں نے مسجد میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی اور ان رسومات سے متعلق اپنے تصاویر کھینچی۔۔ ان صیہونی آبادکاروں نے اس دوران باب المغاربہ کی طرف سے مسجد کا دروازہ بند رکھا۔
دوسری جانب اتوار کے روز ایک ہزار تین سو ستّاون غیر ملکی شہریوں نے مسجدالاقصی کے صحن میں داخل ہوئے اور مسجد کے احاطے کا معائنہ کیا۔
شہر بیت المقدس میں واقع مسجدالاقصی فلسطینیوں اور مسلمانوں کے حقیق تشخص کی حیثیت سے ہمیشہ صیہونی فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کا نشانہ بنتی رہی ہے اور مسلمنوں کے اس مقدس قام کی بے حرمتی کی جاتی رہی ہے اور غاصب صیہونی حکومت مسجدالاقصی کا حقیقی تشخص ختم کر کے پورے شہر بیت المقدس کو یہودیوں کا شہر بنانے کیکوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ نابلس، قدس اور اریحا پر حملہ کیا اور سات فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا جن میں ایک تیرہ سالہ نوجوان شامل ہے۔ہفتے کے روز بھی صیہونی فوجیوں نے اریحا پر حملہ اور فائرنگ و زہریلی گیس کا استعمال کر کے کئی فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔
بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد سے فلسطین کے مختلف علاقوں میں امریکہ و اسرائیل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک دسیوں فلسطینی شہید ہور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی فوجیوں نے ایک ہزار سے زائد فلسطینوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
پیغام کا اختتام/