مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری نے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردانہ حملے کے شہدا کے جلوس جنازہ کے موقع پر کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کرے گا تو ایران بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے مطابق علاقے اور علاقے کی باہر کی خفیہ ایجنسیوں کے تربیت یافتہ کرائے کے دہشت گردوں کو خود سزا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو توقع ہے کہ پاکستان پوری سنجیدگی کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنی مشترکہ سرحدوں پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے گا اور اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ دہشت گرد عناصر دونوں ملکوں کے سرحدی علاقوں کو ایرانی عوام کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے حکومت پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو اس مجرمانہ اقدام کا ٹھوس جواب دینا ہوگا جو انقلاب اور اسلام کے دشمن اور خطرناک عناصر کو پناہ دئے ہوئے ہے اور جو یہ جانتی ہے کہ ان کے ٹھکانے کہاں ہیں اور یہ بھی جانتی ہے کہ یہ عناصر پاکستانی سیکورٹی اداروں کی پناہ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہہ اگر حکومت پاکستان نے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو ہم بہت جلد ان انقلاب دشمن عناصر کے خلاف انتقامی کارروائی کریں گے اور پھر جو بھی نتائج برآمد ہوں گے ان کی ذمہ دار انقلاب دشمن اس گروہ کی حمایت کرنے کی بنا پر حکومت پاکستان پر عائد ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ہماری کارروائی ماضی کے مقابلے میں مختلف ہوگی اور حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ اس دہشت گرد گروہ سے پیش آنے میں اپنی روش تبدیل کرے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا کہ حالیہ دہشت گردانہ واقعے نے ہر طرح کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے سپاہ پاسداران اور مسلح افواج کے عزم و حوصلے کو پہلے سے بھی زیادہ مستحکم بنا دئے ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان و بلوچستان کے صدر مقام زاہدان کے قریب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں کی بس پر ایک خودکش کار بم حملہ کیا گیا جس میں سپاہ کے ستائیس جوان شہید اور تیرہ دیگر زخمی ہوگئے۔ دہشت گرد گروہ جیش الظلم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پیغام کا اختتام/