16 October 2024

بچیوں کے اسکول پر سعودی بمباری، سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ

یمن کی انقلابی کمیٹی نے عالمی اداروں اور تنظیموں سے سعودی جارحیت کا نشانہ بننے والے اسکول کا معائنہ کرنے اور جنگ بند کرانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۳۷۹۱
تاریخ اشاعت: 23:43 - April 08, 2019

بچیوں کے اسکول پر سعودی بمباری، سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی وزارت صحت کے عہدیداروں کے مطابق سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے اتوار کی دوپہر دارالحکومت صنعا میں غذائی اشیا کے ایک گودام نیز ایک اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں سات طالبات سمیت تیرہ افراد شہید ہوگئے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی جارحیت میں کم سے کم تیرہ طالبات شہید ہوئی ہیں۔

سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے صنعا کے اسکول پر سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں امریکہ اور برطانیہ کے بم اور طیارے استعمال کیے گئے۔

انہوں نے عالمی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی اتحاد کی بمباری میں تباہ ہونے والے اسکول کا معائنہ کریں جبکہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ ہنگامی اجلاس بلا کر اس معاملے کا جائزہ لے اور سعودی عرب کو جنگ بندی پر مجبور کرے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے بھی اس حملے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حملوں سے یمنی عوام کی استقامت میں ذرہ برابر لغزش نہیں آئے گی اور وہ سعودی جارحیت کے مقابلے میں سرتسلیم خم نہیں کریں گے۔درایں اثنا سینیئر عرب تجزیہ نگار ناصح شاکر نے کہا ہے کہ سعودی فوج کے حملوں کے نتیجے میں یمنی بچوں کو شدید ترین نفسیاتی دباؤ کا سامنا ہے۔ پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ناصح شاکر نےکہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو تواتر کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے سبب یمنی بچوں میں شدید خوف ہراس پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی غیر پیشہ وارانہ فضائیہ کی اندھا دھند بمباری کے نتیجے میں یمن کے بنیادی ڈھانے کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور لاتعداد اسپتال، کلینک، اسکول اور کارخانے تباہ ہوگئے ہیں۔ناصح شاکر نے سعودی عرب کو اسلحے کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کا دم بھرنے والے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ یمن میں سعودی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جن میں اب تک سولہ ہزار سے زائد بے گناہ یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار دیگر زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔

سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں یمن کی بیشتر بنیادی شہری تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہریوں کو قحط، بھوک مری اور طرح طرح کے وبائی امراض کا سامنا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں