مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیویارک میں اپنے پروگراموں کو آگے بڑھاتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سربراہ ماریا فرنانڈے اسپینوزا سے ملاقات میں کثیر جہتی رجحان اور امن کے لئے سفارتکاری اجلاس کی قدردانی کی۔
اس ملاقات میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سربراہ ماریا فرنانڈے اسپینوزا نے بھی مذکورہ اجلاس میں ایران کی جانب سے بھرپور شرکت کو سراہا۔
ایران اور وینیزویلا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی دو طرفہ مسائل اور امریکہ کے یکطرفہ اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش سے گفتگو کی۔ اس ملاقات میں بھی علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر بات چیت ہوئی۔
گوترش سے ملاقات سے قبل محمد جواد ظریف نے ایشیا سوسائیٹی سے خطاب اور مختلف مسائل منجملہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں مختلف سوالات کے جواب دیئے۔ انھوں نے کثیر جہتی رجحان اور امن کے لئے سفارتکاری سے متعلق اجلاس میں بھی ایران کے کثیر جانبہ رجحان اور تہران کی فعال سفارتکاری پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور امریکہ کے غیر قانونی و یکطرفہ اقدامات کی پوری فہرست گنوائی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے جنگی جرائم اور دہشت گردی سے متعلق امریکی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نہ صرف دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے بلکہ نسل پرستانہ اور غیر قانونی اقدامات عمل میں لانے سے کوئی گریز نہیں کرتا اور کثیر جانبہ رجحان کے لئے امریکی اقدامات کو کنٹرول کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکہ کی جانب سے دیگر ملکوں پر ڈالے جانے والے دباؤ کو کہ جس کے لئے وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی تک کرنے لگتا ہے، پوری قوت کے ساتھ مسترد کر دیا جائے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ کثیر جہتی رجحان اور امن کے لئے سفارتکاری کی حمایت کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران نے تعاون اور اختلافات کے حل کے لئے وسیع کثیر جانبہ رجحان کے ساتھ راہ حل کی تلاش کے عنوان سے خلیج فارس میں علاقائی مذاکرات کے عمل سے متعلق تجویز پیش کی ہے۔
پیغام کا اختتام/