نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہر سال عراق، استنبول میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مشعل نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اندرونی اور بیرونی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سینچری ڈیل پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
سینچری ڈیل، امریکہ کا ایک نیا منصوبہ ہے جسے مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کی غرض سے سعودی عرب سمیت بعض عرب ملکوں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
حماس کے سابق سربراہ نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی ناپاک سینچری ڈیل منصوبے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ناپاک سینچری ڈیل کو کامیاب بنانے کے لیے فلسطینیوں کے عالمی امدادی ادارے انروا کے فنڈز بند اور شام کے علاقے جولان پر اسرائیل کے تسلط کو تسلیم کیا ہے۔
اس ناپاک منصوبے کے تحت بیت المقدس، اسرائیل کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینیوں کو اپنے آبائی علاقوں میں واپسی حق نہیں ہو گا اور اسرائیل کے ناجائز قبضے سے باقی بچ جانے والے غرب اردن اور غزہ کا علاقہ ہی فلسطینیوں کی ملکیت ہو گا۔
پیغام کا اختتام/