مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے جمعرات کے روز ایران کے خلاف دھات کی صنعتوں پر پابندی عائد کئے جانے کے بارے میں امریکہ کے حالیہ فیصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام بین الاقوامی معاہدے کے خلاف ہے اور اس رو سے تمام خسارے کا ذمہ دار بھی امریکہ ہی ہو گا۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ دھات کی صنعتوں سے متعلق ایران کے خلاف پابندیاں، امریکہ کے تمام یکطرفہ اقدامات کی مانند بین الاقوامی قوانین و اصول، اقوام متحدہ کے منشور، الجزائر کے بیان نیز دوستی کے بین الاقوامی معاہدے کے منافی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو یک طرفہ طور پر ایٹمی معاہدے سے نکلنے اور ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔
ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ملکوں کو دی جانے والی چھوٹ کی مدت میں توسیع کرنے سے بھی انکار کر دیا۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کیوبا کے خلاف بھی امریکی پابندیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکہ، دیگر ملکوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے ہر قسم کے ناجائز ہتھکنڈوں کا استعمال کرتا ہے۔
ہلمز برٹون قانون کے مطابق ایسے امریکی شہری کہ جن کے اثاثے ساٹھ سال قبل ضبط کئے گئے ہیں، کیوبا کی حکومت کے خلاف شکایت کرنے کے حقدار ہوں گے۔ حکومت امریکہ نے اس سے قبل اس قانون کو معطل کر دیا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ کیوبا کے اقتصادی محاصرے پر ہر سال اقوام متحدہ کے بیشتر رکن ملکوں کی جانب سے شدید مخالفت کے باوجود امریکہ اس ملک پر پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کے لئے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کے علاوہ غیر انسانی پابندیاں بھی عائد کر رہا ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے امریکی پابندیوں اور دھونس دھمکیوں کے مقابلے میں کیوبا کی حکومت اور قوم کی حمایت کرتے ہوئے اقوام عالم سے امریکہ کے خلاف موثر قدم اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
امریکہ نے وینیزویلا میں کیوبا کے فوجیوں کی موجودگی کا بہانہ بناتے ہوئے کیوبا کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔
پیغام کا اختتام/