مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 44 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 8 ہزار 303 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 119 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4 لاکھ 13 ہزار 191 ہوگئی۔
پاکستان میں اب تک 57 لاکھ 13 ہزار 341 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 41 ہزار 115 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 3 لاکھ 52 ہزار 529 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 441 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آنے کے بعد سب سے زیادہ کیسز کراچی اور حیدر آباد سے سامنے آ رہے ہیں جس سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کوشاں ہیں، چند روز قبل حکومت کی طرف سے کراچی کے متعدد علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا جس کے بعد ایک مرتبہ پھر فیصلہ کیا گیا ہے کہ مزید علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔ کراچی کے ضلع غربی کے 13علاقوں میں لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر میں شدت کے باوجود وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ اس وبا کے دوران مساجد کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جا سکتا لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد ضروری ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مذہبی امور کے وفاقی وزیر کو ہدایت کی ہے کہ وہ علما اور مشایخ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں اور علما سے درخواست کریں کہ وہ منبر سے ایس او پیز پر عمل کرنے کے لئے لوگوں کو تلقین کرتے رہیں ۔
دوسری جانب پشاور میں انتظامیہ نے کورونا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر بڑی تعداد میں ہوٹل، بیکریوں اور ریسٹورینٹس کو سیل کر دیا ہے - خبروں میں کہا گیا ہے یہ تادیبی اقدامات پشاور کے مختلف علاقوں میں کئے گئے ہیں.