مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار "سید محمد علی حسینی" نے پاکستانی نیوز چینل "روز نیوز" کیساتھ انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ایران اور پاکستان کے گہرے قریبی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستانی کی آزادی کو تسلیم کیا اور پاکستان بھی پہلا ملک تھا جس نے اسلامی جمہوریہ ایران کو تسلیم کیا اور اس سے تعلقات قائم کیا۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی اور ثقافتی مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، ثقافتی اور تعلیمی شعبوں میں اچھے اور تعمیری تعلقات ہیں۔
حسینی نے کہا کہ کورونا وبا نے عالمی سطح پر تمام تعلقات پر اثرات مرتب کیے ہیں اور پاک ایران تجارتی تعلقات بھی اس سے مستثنی نہیں ہے تا ہم دونوں ملکوں کے حکام نے کورونا وبا پھیلنے کے ابتدائی دنوں میں ایک دوسرے سے رابطہ قائم کیا بالخصوص ایران اور پاکستان کے وزرائے صحت نے صحت اور طبی شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے۔
انہوں نے گزشتہ سالوں کے دوران ایران اور پاکستان کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے کے دستخط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے اس معاہدے کے تحت کچھ وعدے کیے اور ایران نے اپنے وعدوں کے مطابق پاکستان کی سرحد تک پائپ لادن بچھانے کا کام مکمل کر لیا ہے تا ہم پاکستان کیجانب سے کچھ مسائل کی وجہ سے ابھی کچھ اقدامات رہ گئے ہیں جو ہمیں امید ہے کہ جلد از از جلد یہ مسائل حل ہوں گے۔
ایرانی سفیر نے گیس پائپ لائن منصوبے کے نفاذ کو دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی میں انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی صنعتی اور ترقیاتی منصوبوں میں بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
حسینی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان اس منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پختہ عزم رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران، پاکستان اور چین کے درمیان سہ فریقی تعاون کیلئے بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں۔
ایرانی سفیر نے بعض ممالک کیجانب سے ناجائز صہیونی ریاست سے تعلقات قائم کرنے کو فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی قرار دے دیا۔
ایرانی سفیر نے افغانستان میں قیام امن سے متعلق ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے افغاستان میں قیام امن کو علاقے کے مفادات میں قرار دے دیا۔
انہوں نے اسلامی ممالک کے درمیان یکجتی کے فروغ اور ایران اور سعودی عرب کے مابین کشیدگی کو کم کرنے سے متعلق پاکستانی کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔