مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "عبدالرزاق داود" نے پیر کے روز ارنا نمائندے کیساتھ خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاک-ایران تجارتی کمیشن کے نویں اجلاس میں حصہ لینے کیلئے ایران کا دورہ کریں گے۔
عبدالرزاق داود نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی، پڑوسی ممالک بالخصوص ایران اور افغانستان سے تجارتی تعلقات کو آسان بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ملکوں سے تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹیں آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر نے 2020 کے دوران، کوورنا وائرس کیخلاف مقابلہ کرنے اور تجارتی تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے دونوں ملکوں کی مشترکہ کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے ہمارے تعلقات بڑھتے جا رہے ہیں اور ہمیں تجارتی تعاون میں مزید اضافے کیلئے پُر امید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران سے تجارتی تعلقات کا فروغ انتہائی اہم ہے جس کیلئے مشترکہ کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔
عبدالرزاق داوود نے ایران اور پاکستان کے درمیان دوسری باضابطہ سرحد کے افتتاح پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عمران خان کی حکومت سرحدی انفراسٹرکچر اور سرحدی بازاروں کی توسیع کیلئے پختہ عزم رکھتی ہے۔